. 🙍🏼اسلام کی بیٹیوں...!!!
محبت صرف نکاح ہے اور اگر نکاح نہیں ہے تو گناہ ہے...
اچھی لڑکیوں کو پسند کر کے انکا ایمان خراب کر کے ، ان سے انباکس میں وعدے وعید کر کے ، ان کے پردے کی دھجیاں بکھیر کر ان پہ بری لڑکیوں کا لیبل لگا کر چھوڑنے والو ایک رب بھی ہے اس کا خوف کرو ...لعنت ہے ایسی تربیت، غیرت اور شرافت پر جو تم لوگوں سے شروع ہو کر تم لوگوں پر ہی ختم ہو جاتی ہے...یہ کیسی تربیت ہے جس میں جب سب لذت کے مرحلے حل کر لئے تو اس کے بعد لڑکی کے عیب دکھنا شروع ہوگئے اور اپنے سب مسائل اور مجبوریاں منہ پھاڑے نظر آنا شروع ہوگئیں؟
کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے...یہ ہی وہ لڑکی اور عورت تھی جس سے بات کرنے کے لئے کچھ دن پہلے مر رہے تھے اور اب اس سے بات کرتے ہوئے موت پڑتی ہے...یہی وہ لڑکی اور عورت ہے جس نے کسی کمزور لمحے میں ایک عہد باندھ لیا تم سے محبت کا مگر وہ نکاح کے دلاسے اور آس پہ تھا زنا پہ نہیں...اگر ایک لڑکی کو تم لوگ نکاح کی امید پہ بے حجاب کرتے ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لڑکی بری ہے بلکہ تم برے ہو جس نے حلال کام کی تسلی دیکر حرام کام کیا وہ لڑکی اور عورت معصوم تھی شریف تھی جس کی شرافت کا تم نے ایسا مذاق اڑایا کہ اس کو خود سے نفرت ہوگئی...اب وہ ساری عمر سجدوں میں تمہارے لئے بد دعا کرے گی اور اپنے لئے توبہ...کیا پتہ کہ اس کی توبہ رب کو کتنی پسند آئے اور اس ٹھوکر کے بعد اس کا شمار پارساؤں میں اور ذکر رب کی محفلوں میں ہونے لگے اور تم پہ سخت گرفت آئے اور جہنم کو تمہارا ٹھکانہ بنادیا جائے... اس لڑکی کا تم سے نکاح کی ضد کرنا ، لڑنا اور جھگڑنا ہی اس کی شرافت کی دلیل ہے کہ وہ تم سے کھیلی نہیں بلکہ کھیلی گئی اس نے جی نہیں بہلایا بلکہ اس سے جی بہلایا گیا...ورنہ تمہارے انکار پہ وہ یوں نا ٹوٹتی...یوں نا بکھرتی یوں رب کے آگے نا گڑگڑاتی ، یوں توبہ نا کرتی...تم کیسے بے غیرت مرد تھے کہ یہ سب کر کے بھی تم نے شرافت کا لیبل ، نیکی پارسائی کا لیبل لگایا ہوا ہے اور یہ جو مجبوریاں تھیں کیا یہ اس سے بات کرنے سے پہلے نہیں تھیں؟ اس کو خواب کیوں دکھائے ؟
محبت کے رستے پہ لانے سے پہلے اپنی عمر ، اپنا کاروبار ، اپنا خاندان ، فرقہ ، رسوم و رواج ، جوان بہنیں ، بیوی بچے ، اور دیگر مسائل نظر کیوں نہیں آئے؟ شیاطین ہیں کیوں کہ شیطان نے ہی ٹھیکہ لیا تھا انسان کو ورغلانے کا بھٹکانے کا اور برائی پہ مائل کر کے اس کو دھتکارا ہوا چھوڑ دینے کا...
میں جانتا ہوں میرے الفاظ تلخ ہیں اور بھائیوں کی شرافت و غیرت پہ ایک تازیانہ ہیں کیونکہ میں نے لڑکیوں کو ہی روتے ، عزت بچاتے ، اپنے گناہوں پہ آنسو بہاتے دیکھا ہے اور بلیک میل ہوتے ہوئے بھی...!!!
کبھی کسی مرد کو بلیک میل ہوتے نہیں دیکھا...
کیا عزت صرف مرد کی ہوتی ہے؟ کیا عورت ہی اپنے گناہوں پہ ساری عمر ایک خوف میں زندگی گزارے؟ جو مرد برابر کے اس گناہ میں شریک ہیں ان کو کیا خوف ہے...
اتنی سی شرم بھی نہیں ہے کہ لڑکیاں کس طرح معاشرتی دباؤ میں آ کر نادانی میں اپنی جان لے لیتی ہیں کیونکہ بدنامی کا خوف اس کے بعد ان کے دل سے جینے کی تمام خواہشات کو چھین لیتا ہے...اپنے ماں باپ کی بے عزتی کا غم ان کو مار دیتا ہے...نادانی کا ایک گناہ ، ایک غلطی ان سے ساری عمر چھین لیتا ہے...کاش کہ تم لوگوں کو احساس ہو کہ جس بیٹی سے تم نے کھیلا ہے کیسی لاڈوں میں ماں نے اسے پالی تھی...کیسے سینے سے لگا کر اس کو راتوں کو سلایا...کھلایا پلایا پڑھایا..اس کی شرافت کی دھجیاں بکھیر کر کم سے کم اس کی تشہیر تو نا کرو...کیسے بیٹے ہو اور کیسے بھائی ہو تم...چلو میں مانتا ہوں کی بھائی نہیں ہو...تمہاری کوئی بہن نہیں ...مگر کوئی بھی انسان ماں کی کوکھ کے بغیر تو جنم نہیں لیتا...تو ایک ماں تو ہے تمہاری...ایک بیٹی تو ہو سکتی ہے تمہاری اور ایک عدد بیوی بھی تو بنے گی اس سے اگر کسی نے ایسے ہی کھیلا ؟ تم کیسے اس کو اپنے جیسے نیک دردندے سے بچاؤ گے ؟؟
یہاں میں ماں باپ کے آگے بھی ہاتھ جوڑوں گا کہ اپنی بیٹیوں سے پیار کریں، ان کو سمجھائیں صحیح غلط اور اس کے بعد ان کو بھروسہ دیں کہ اگر کوئی غلطی یا گناہ ہوجاتا ہے تو اس کی توبہ ہے ۔۔اس کی معافی ہے کوئی بھی جرم ناقابل معافی نہیں ہے...خود کشی کی راہ نا اپنائیں...کیونکہ گناہ کی تو توبہ کے لئے زندگی ہے مگر حرام موت کی توبہ کے لئے کچھ بھی نہیں باقی...ان کو تحفظ ، اور اعتماد دیں...اور میں بھابھیوں سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کے اپنے شوہر کی بہنوں کو اپنی بہنوں کی طرح دیکھیں نا کے شوہر کو بہنوں کے خلاف کریں اگر ان سے غلطی ہو بھی جائے تو پردہ ڈال دو کل اللہ تماری بیٹی کا پردہ ڈالے گا محبت کریں اور بھائی بھی یک طرفہ سن کر بہن سے نفرت نہ کریں..آپکی محبت ہی انکو بچا سکتی ہے نفرت نہیں...
میں مردوں کے خلاف نہیں اگر کوئی لڑکی بھی ایسا کھیل کھیلتی ہے تو اس پہ بھی اتنی ہی شریعت اور اخلاقیت کی حدود ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ %80 لڑکیاں شادی کے نام پہ اپنا ایمان بیچ دیتی ہیں...ان بہنوں کے لئے بھی ہاتھ جوڑ کر استدعاء ہے کہ پیاری بہنوں غلطی ہوگئی ہے اگر اسلام کی حدود کو کسی حلال رشتے میں بندھنے کے لئے پامال کر ہی دیا ہے تو اس میں جلدی کرو ، اپنا ایمان نا بیچو...پردہ نا اتارو اس کو سیدھے طریقے سے گھر بلاؤ اور یقین کرو جسے تم سے محبت ہے وہ تمہارا ایمان خراب نہیں کرے گا...
اور جو کر رہا ہے اس کو محبت نہیں ہے ایک لذت ہے ، اشتہا ہے ، ہوس ہے اور تجسس ہے تمہیں کھوجنے کا...اس سے دور رہو اور اس کو دور کردو...
خدارا ! اپنی عزت کو ، ایمان کو کم داموں میں مت بیچو...یہ وہ موتی ہیں جو انمول ہیں ان کو پتھر نا کرو...کسی کے لئے رب کو ناراض کرو گے تو رب کی پکڑ اور آزمائش بہت شدید ہے...
لوگوں کو بہت اعتراض یہ ہوتا ہے کہ لڑکیاں نا کریں ایسے ، نا شکار ہوں وہ کوئی معصوم تو نہیں...تو جناب وہ معصوم ہی تھیں جو آپکا شکار ہوئیں ورنہ تو دو لفظ بھیج کر لعنت ملامت کر کے یہ جا وہ جا ان کو کیا پرواہ ہوتی...اور شیاطین کا کام کیا ہے دو نامحرموں کے بیچ جب تیسرا شیطان ہے تو گناہ تو ہونے کا اندیشہ رہتا ہے اس لئے میں ترغیب سے بچنے پہ یقین رکھتی ہوں، نا آپ فتنے کی جگہ پہ جائیں...مگر گناہگار تو ہر انسان ہے فرق تو صرف نوعیت کا ہے ہم اور طرح کے گناہ کررہے ہیں...کسی پہ انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گناہوں کا حساب ضرور کریں..
پیاری بہنو! محبت صرف نکاح ہے اور اگر نکاح نہیں ہے تو گناہ ہے...بہنوں ،بیٹیوں اور ماؤں کی عزتیں تو سانجھی ہوتی ہیں یہ وہ رشتے ہیں جو سب کے پاس ہیں ان کو عاریتا نا برتیں احتراماً اپنائیں...اور کسی کے ساتھ ابلیس والا معاملہ نا کریں کہ اس کو بہکا کر ورغلا کر چھوڑ دیں...اس دنیا میں تو آپ کی چرب زبانی آپ کو بے گناہ ثابت کر بھی دے گی مگر اللہ کے ہاں کونسا جھوٹ، فلسفہ یا مجبوری اور دلاسہ کام آئے گا...
ابھی تو سانس باقی ہے اگر کسی کے ساتھ ایسا کرچکے ہیں اس کا ازالہ کریں ، توبہ کریں؟ معافی مانگیں اور رب کے ہاں واپس پلٹ آئیں اس سے پہلے کہ اس کی طرف لوٹائیں جائیں...بہنوں کے کمزور کردار پہ انگلی اٹھانے کہ بجائے اپنا کردار مضبوط کریں...
1 Comments