اولاد کی تربیت کیسے کریں؟
قسط نمبر :39
*(۵۲) بچے کو اللہ کی نعمتوں سے روشناس کرائیے*
اللہ تعالی کی ظاہری و باطنی نعمتوں سے بچوں کو روشناس کرانا بھی اللہ تعالی کے متعلق ان کی اخلاقی تربیت کا حصہ ہے انسان کو اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمتوں فضیلتوں اور متنوع پاکیزہ چیزوں سے بھی روشناس کرانا چاہیے تاکہ بچے کے دل میں اللہ تعالی کی ان گنت نعمتوں پر شکر گزاری کی کوتاہی کا احساس پیدا ہو اور اس کے ساتھ اس کے دل میں اللہ عزو جل کی عظمت و بڑھائی بھی بیٹھ جائے۔
ماں باپ کو چاہیے کہ وہ بچے کو اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کے بارے میں بتائیں اللہ جل شانہ نے تمہارے لئے کھانے پینے کی اشیاء اور لباس اور رہائش کے انتظامات عطا فرمائے اور تمہیں ایک مکمل انسان بنایا دیکھنے کے لئے آنکھو دی چلنے کے لئے پیر دیئے پکڑنے کیلئے ہاتھ دیئے بچے کو ان نعمتوں کی موجودگی کا احساس دلایا جائے پھر وہ نعمتوں کے بارے میں سوچے گا ۔
اور اسے ایک عالم کا یہ قول یاد دلائیں کہ اللہ تعالی نے جتنی چیزیں پیدا کی ہیں وہ در اصل اس کا اپنے بندوں ہی پر فضل و احسان ہے، جس کا شکر ادا کرنے کے لئے بندے اس کی حمد کرتے ہیں اس میں جو حکمت و مصلحت ہے وہ بھی اس کی طرف ہے جس کی وجہ سے وہ ذات لائق محمد وشکر ہے۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی توجہ ارد گرد کے وسیع ماحول کی طرف مبذول کرائیں جب و ہ آسمان و زمین، درختوں پہاڑوں اور پھولوں جیسے قدرتی مناظر دیکھے گا تو اسے ان قدرتی امور کے حسن و جمال کا اور اک ہوگا اور اسے خوشگوار آثار کا احساس ہو گا جس کا اس پر اثر ہی ہوگا کاور اس کے نتیجے میں وہ اللہ رب العالمین کا مزید شکر ادا کرے گا جس نے ہر چیز کو خوبصورت پیدا کیا ہے۔
اس کے بعد اسے قرآن حکیم کی چند آیات سنائی جائیں مثلا فرمان خداوندی ہے۔
يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اذۡكُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰهِ عَلَيۡكُمۡؕ هَلۡ مِنۡ خَالِـقٍ غَيۡرُ اللّٰهِ يَرۡزُقُكُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِؕ۞
ترجمہ:
اے لوگو ! یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر کیا کوئی ہے بنانے والا اللہ کے سوائے روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے
0 Comments