*🌹 اولاد کی تربیت کیسے کریں؟🌹*
*💫قسط نمبر :36*
*(۴۷)بچے کو مانگنے سے بچائیے*
والدین کو چاہیے کہ بچے کو لینے کا عادی نہ بنائیں اس لئے کہ ہر ایک سے لیتے رہنا اچھی عادت نہیں۔
حدیث شریف کا مفہوم ہے:
*اليد العلياء خير من اليد السفلى (مسلم)*
"اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔"
اوپر والے ہاتھ سے مراد دینے والا ہاتھ ہے اور نیچے والے ہاتھ سے مراد لینے والا ہاتھ ہے اور جب لینے کی عادت بن جاتی ہے۔ تو لینا اس کی طبیعت میں شامل ہو جاتا ہے۔ اگر لینے کی عادت پڑ جائے تو ہر وقت یہی سوچے گا کہ بس مجھ کو کچھ مل جائے۔
*(۲۸) بچہ کو عطا کرنے کی عادت سکھائیں*
بہتر یہ ہے کہ اس کو ترغیب دے کر اس بات کی عادت بھی ڈالی جائے کہ وہ دوسروں کو دینا سیکھے کیونکہ لینا ایک ناپسندیدہ بات ہے اور دوسروں پر خرچ کرنا ایک اچھی صفت ہے۔
ایک روایت کا مفہوم ہے کہ سخی جنت سے قریب ہے اللہ سے قریب ہے لوگوں سے قریب ہے اور جہنم سے دور اور بخیل شخص جنت سے دور اللہ سے دور لوگوں سے دور اور جہنم کے قریب ہے۔
لہذا بچے کو صرف لینے کا عادی نہ بنایا جائے بلکہ اس کو اعتدال کے ساتھ عطاء و اخلاق کی بھی ترغیب دی جائے کہ سارا اپنے اوپر ہی استعمال نہ کرو بلکہ اس میں سے کچھ دوسروں کو بھی دے دو
مزید 👇ایسے مضامین دیکھنے کے لیے یہاں کلک کلک کریں ,👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
https://qaribashir23385.blogspot.c
om/
1 Comments