*ائمہ کرام سے چند باتیں*
*مقرر۔مولانامحمد یوسف خان صاحب*۔
*استاذالحدیث جامعہ اشرفیہ لاہور*
1.*امام مقتدیوں کے ساتھ بے تکلفی نہ رکھے*
۔
*بے تکلفی اپنے بیوی بچوں کے ساتھ رکھے*۔
*استاد بھی اپنے زیر تعلیم شاگردوں کے ساتھ بے تکلفی نہ رکھے*
*البتہ جو تعلیم حاصل کر چکے ان کامعاملہ الگ ھے*۔
*جس شاگرد سے استاد بے تکلفی رکھے گادوران تعلیم وہ اسے ڈس کر چھوڑے گا۔کسی نہ کسی صورت نقصان پہنچاکے چھوڑے گا*
*یہ کتابی باتیں نھی میری زندگی کی ٹھوکریں ھیں*
2.*مقتدیوں کے گھر کھانا وغیرہ نہ کھائیں*
*ایک وقت تھا لوگ محبت اور عقیدت سے اکرام کرتے تھے*۔
*لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے مادیت کی وجہ سے یا جو بھی کہ لیں*
*اسلئے کوشش کریں جہاں ماحول نہ وہاں مقتدیوں کے گھر جاکر کھانانہ کھائیں*
3.*مختلف مکاتب فکر کے مقتدیوں پر تنقید نہ کریں*
*اپنی تقاریر ودروس میں حکمت وبصیرت سے حق بیان کریں لیکن دوسروں کا تمسخر نہ اڑائیں*
*اس سے دوریاں پیدا ھوں گی*
*کوشش کریں آپ کی مسجد کا ماحول ایساھو کہ ہر مکتب فکر کا آدمی آئے*۔
3.*بدعات وخرافات سے پرھیز کریں* ۔۔۔۔
*ایک امام صاحب کا واقعہ سنایاکہ گھر میں بچے کی برتھ ڈے منائی* ۔۔ *مسجد سے فارغ کردیاگیا* ۔
4.*مختلف مسالک کیلئے رواداری رکھیں یعنی برداشت کریں* ۔
*جس بات کے پیچھے قرآن وحدیث کی دلیل موجود ھو اس پر لوگوں کی پکڑنہ کریں*۔۔۔
5.*دیگر رھنماؤں ومشائخ کااحترام کریں* ۔
6.*حکومت وسیاست کے امور پر بحث نہ کریں*
7.*ہرنماز کے بعد کچھ دیر مصلے پر موجود رھیں* ۔۔
*محرابوں کے گیٹ یہ فرار کے راستے ھیں*۔۔۔
*محراب ھی سے مصلے پر آنے کی مستقل عادت نہ بنائیں*۔*کبھی کوئی مجبوری ھوتو الگ بات ھے
*نماز سے پہلے کی سنتیں اور بعد کی مسجد ھی میں پڑھیں* ۔
*سنتیں ونوافل گھر میں پڑھنا افضل ھے لیکن امام ھونے کی حیثیت سے یہ نہ کیجیئے مسجد میں پڑھیں*۔۔۔
0 Comments