*ایک کہاوت ایک حقیقت* 😶
*مولانا روم رحمۃ اللّٰہ علیہ نے فرماتے ہیں*
*ایک شخص کو کسی سے عشق ہو گیا۔*
*لیکن اس عاشق کو اپنے معشوقہ کا ٹھکانہ معلوم نہ تھا رات دن اس کی یاد میں رویا کرتا ۔*
ایک مرتبہ رات گئے مجنون کی طرح اپنے معشوقہ کو تلاش کر رہا تھا کہ کوتوال شہر نے اسے دیکھ کر سمجھا کہ چور ہے۔
پہلے زمانے میں کوتوال گھوڑے پر گشت کرتے تھے کوتوال نے اسے پکڑ کر مارنا شروع کر دیا۔
اس نے پوچھا، ہمیں کیوں مارتے ہو؟
کوتوال نے کہا،تم اتنی رات کو یہاں کیا کر رہے ہو؟
اس نے کہا، ہم دیوانے ہیں،،، کوتوال نے کہا
نہیں،،، تم چور ہو اور دو کوڑے مزید لگا دئیے۔
مار سے بچنے کے لیے وہ بھاگا اور بھاگتے ہوئے ایک باغ کی دیوار پھلانگ کر اندر جا پہنچا۔
جب اندر پہنچا تو دیکھا کہ اُسکا معشوقہ وہیں موجود تھی۔
مجاز سے حقیقت کیطرف لاتے ہوئے مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں۔
جس کوتو باہر تلاش کر رہا ہے وہ درحقیقت تیرے اندر ہے۔ تیری شاہ رگ سے بھی زیادہ تیرے قریب ہے۔
تُو غفلت کا پردہ چاک کر۔ خیالات دُرست کر۔
بیقراری پیدا کر۔
جتنی تیری بیقراری زیادہ ہوگی اُتنی ہی جلدی وہ معشوقِ حقیقی تجھے دُنیا سے الگ کرکےاپنا قُرب عطا فرمادےگا۔
*▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭*
*▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭*
*┅┄┈•※ ͜✤✤͜※┅┄┈•۔*
*┊ ┊ ┊ ┊ ۔*
*┊ ┊ ┊ ☽۔*
*┊ ┊ ☆۔*
*☆ ☆۔*
0 Comments