Moste Usfull Site

*رب سے جڑنے کا سفر* #قسط نمبر 1

 *رب سے جڑنے کا سفر*


#قسط نمبر 1


آج فاطمہ کی کافی عرصے بعد اس سے ملاقات ہوئی تھی۔ وہ بہت حسرت اور رشک بھری نگاہوں سے قرة العین کی طرف دیکھ رہی تھی۔


قرة العین ایک معمولی صورت کی لڑکی تھی مگر کوئی خاص کشش تھی اسکے چہرے پر، اسکی آنکھوں کے گرد حلقوں میں، جو اسے باقیوں سے ممتاز کرتی تھی۔

کتنی ہی دیر فاطمہ قرة العین کی باتیں ایسے ہی ساکت ہو کر سنتی رہی۔


"تمھیں ایسے کیسے جواب مل جاتے ہیں قرت؟؟"


وہ بہت حیرانی اور رشک کے ساتھ اسکی طرف کھسکتے ہوئے بولی تھی۔


"فاطمہ! جب انسان اللہ کی طرف دل میں ہدایت کی تڑپ لے کر آتا ہے نا، اسکی کتاب کو تھام لیتا ہے، اسکی ایک ایک بات پر سچا یقین کر کے اطاعت کرتا جاتا ہے پھر اسکی زندگی میں ایسے ہی معجزات روز رونما ہوتے ہیں، پھر وہ عرش پر مستوی رب اپنی آیات کے ذریعے اپنے اس بندے کو تسلیاں دیتا ہے، سکھاتا ہے، سمجھاتا ہے، سنبھالتا ہے۔"


قرة العین محبت بھرے لہجے میں اسے بتا رہی تھی کہ آنکھوں میں نمی سی تیرنے لگی۔


فاطمہ کے رونگٹے گویا کھڑے ہو رہے تھے اسکی باتوں کو سن کر، اسکے جسم میں ایک لہر سی دوڑ گئی تھی۔ اسے ایک پل کے لیے ایسے لگا جیسے قرة العین کی آنکھوں کے گرد بنے حلقے اسکی اسکے رب سے محبت کی علامت تھے۔ ہاں وہ بھی تو کبھی کسی انسان کی محبت میں ایسے ہی اپنی آنکھیں کالی کرتی رہی تھی مگر اب ٹھوکر لگنے کے بعد اسے احساس ہوا تھا کہ دنیا کا ہر رشتہ فانی ہے، خصوصاً حرام تعلقات۔ جو انسان کے اندر کے سکون کو برباد کر دیتے ہیں، اسے اپنے آپ سے اور رب سے دور کر دیتے ہیں۔ مگر اب وہ سنبھلنا چاہتی تھی۔


"قرت میں ایسا کیا کروں کہ اللہ مجھ سے بھی ایسی ہی محبت کریں؟ میں بھی اسکی محبت محسوس کر کے آنسو بہاؤں۔ مجھے بھی وہ ہر لمحہ تھامیں اور اپنی آیات کے ذریعے جواب دیں؟؟؟"


فاطمہ کے لہجے کی تڑپ اور آنکھوں کی نمی نے قرة العین کے ایمان میں مزید اضافہ کر دیا تھا، وہ دل ہی دل میں فاطمہ سے محبت محسوس کرنے لگی تھی۔ یہی تو تھی اللہ کی خاطر محبت، اسکی محبت پانے کی خاطر محبت۔


قرة العین مسکراتے ہوئے پیار بھرے لہجے میں اسکے ہاتھ کو تھامتے ہوئے کہنے لگی۔


"فاطمہ! تمھیں پتہ ہے یہ ہدایت واحد ایسی چیز ہے جسکے لیے جب تک تم تڑپ نہیں دکھاؤ گی وہ نہیں ملے گی۔ تم اللہ کے آگے سجدوں میں گڑگڑاؤ کہ اللہ مجھے ہدایت دے دیں، مجھے اپنی محبت کے لیے چن لیں۔ اللہ کو دکھاؤ اپنی تڑپ۔" 

تمھیں پتہ ہے اللہ قرآن میں کیا کہتے ہیں؟؟


*"وہ ہدایت دیتا ہے اپنی طرف جو اسکی طرف رجوع کرے۔"*

(الشوری :13)


"تم رجوع تو کرو، وہ تو منتظر ہے تمھارا، تم ایک قدم بڑھاؤ گی وہ کتنے قدم تمھاری طرف آئے گا۔ وہ تو بندے کی توبہ کا انتظار کرتا رہتا ہے۔ فاطمہ! وہ مالک ہے، ہم غلام۔۔ کیا دنیا کا کوئی مالک اپنے غلام سے ایسی محبت کرتا ہے جبکہ غلام اپنے ہی مالک کا دیا کھا کر اسی سے دغا کرے؟ یہ ہمارا رب ہے فاطمہ۔۔ وہ ہم جیسے بےوفا غلاموں کا بھی منتظر ہے مگر قدم تمھیں ہی بڑھانا ہو گا۔"


فاطمہ حیرت سے اسکی طرف دیکھنے لگی۔ اس نے واقعی کبھی نہیں سوچا تھا کہ اللہ۔۔وہ تو اسکی غلام تھی، جسکے احسانات پر وہ جی رہی تھی۔ مگر بدلے میں وہ کیا کر رہی تھی؟؟ نمازیں کیسی تھیں اسکی؟ کبھی دل کیا تو پڑھ لیں نہ کیا تو چھوڑ دیں۔ سب سے ہلکا اس نے لیا ہی نماز کو تو تھا۔ نماز چھوڑنا اسکے لیے کتنا آسان تھا خواہ بازار جانا ہو،  یا کسی کے گھر جانا ہو، کسی شادی پر جانا ہو، تھوڑی سی تھکاوٹ ہو، موڈ خراب ہو، پسندیدہ ڈرامے کی قسطوں میں محو۔۔سب سے پہلے نماز ہی تو چھوڑنے کا خیال آتا تھا۔ آج اسے احساس ہو رہا تھا کہ کیوں ان سب حالات میں وہ کھانا پینا، سونا یا اچھے کپڑے پہننا نہیں چھوڑتی تھی؟ کیا واقعی اسکے نزدیک اسکے مالک کا یہی مقام تھا؟ سب سے کم؟ پھر اگر پڑھتی بھی تو بس دو چار ٹکڑیں مارتی تھی کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اللہ کے سامنے کھڑی ہو کر وہ پڑھ کیا رہی ہے!! 


شرمندگی سےاسکا دل ڈوبتا جا رہا تھا۔

وہ کیسے پلٹے اب؟ کس منہ سے جائے اسکے پاس؟ کہ جسکی تھالی میں کھا کر وہ چھید کرتی رہی ہے۔

وہ اس جیسی نافرمان غلام سے کیسے محبت کر سکتا تھا؟ 


اسکے آنسو ٹپ ٹپ بہنے لگے تھے ۔۔۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جاری ہے!


#ام_ہریرہ.

_سب دوست ایک بار درودشریف پڑھ لیں_

_ایک بار درودشریف پڑھنے سے_ 

_ﷲ تعالیٰ دس مرتبہ رحمت فرماتے ہیں_

Post a Comment

0 Comments